"عالمی فلاحی ادارے آکسفیم کا کہنا ہے کہ دنیا کے ایک فیصد امیر لوگوں کے پاس آئندہ برس تک دنیا کے بقیہ 99 فیصد لوگوں سے زیادہ اثاثے ہوں گے۔
ادارے کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عالمی سطح پر ایک فیصد امیر لوگوں کی املاک میں سنہ 2009 میں 44 فیصد اضافہ ہوا تھا جو کہ گذشتہ سال بڑھ کر 48 فیصد ہو گيا یعنی کہ ہر ایک کے لیے اوسطا 27 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔
اس رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ دنیا کی 80 فیصد آبادی کے پاس دنیا کی دولت کا صرف ساڑھے پانچ فیصد حصہ ہے۔" BBC URDU
"مگر جو لوگ سود کھاتے ہیں، اُ ن کا حال اُس شخص کا سا ہوتا ہے، جسے شیطان نے چھو کر باؤلا کر دیا ہو اور
اس حالت میں اُن کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں: "تجارت بھی تو آخر سود ہی جیسی چیز ہے"، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام لہٰذا جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچے اور آئندہ کے لیے وہ سود خوری سے باز آ جائے، تو جو کچھ وہ پہلے کھا چکا، سو کھا چکا، اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے اور جو اِس حکم کے بعد پھر اسی حرکت کا اعادہ کرے، وہ جہنمی ہے، جہاں وہ ہمیشہ رہے گا." Quran 2:275
"..... پوچھتے ہیں: ہم راہ خدا میں کیا خرچ کریں؟ کہو: جو کچھ تمہاری ضرورت سے زیادہ ہو اس طرح اللہ تمہارے لیے صاف صاف احکام بیان کرتا ہے، شاید کہ تم دنیا اور آخرت دونوں کی فکر کرو" Quran
Writer: Haseen Ullah
ادارے کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عالمی سطح پر ایک فیصد امیر لوگوں کی املاک میں سنہ 2009 میں 44 فیصد اضافہ ہوا تھا جو کہ گذشتہ سال بڑھ کر 48 فیصد ہو گيا یعنی کہ ہر ایک کے لیے اوسطا 27 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔
اس رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ دنیا کی 80 فیصد آبادی کے پاس دنیا کی دولت کا صرف ساڑھے پانچ فیصد حصہ ہے۔" BBC URDU
"مگر جو لوگ سود کھاتے ہیں، اُ ن کا حال اُس شخص کا سا ہوتا ہے، جسے شیطان نے چھو کر باؤلا کر دیا ہو اور
اس حالت میں اُن کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں: "تجارت بھی تو آخر سود ہی جیسی چیز ہے"، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام لہٰذا جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچے اور آئندہ کے لیے وہ سود خوری سے باز آ جائے، تو جو کچھ وہ پہلے کھا چکا، سو کھا چکا، اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے اور جو اِس حکم کے بعد پھر اسی حرکت کا اعادہ کرے، وہ جہنمی ہے، جہاں وہ ہمیشہ رہے گا." Quran 2:275
"..... پوچھتے ہیں: ہم راہ خدا میں کیا خرچ کریں؟ کہو: جو کچھ تمہاری ضرورت سے زیادہ ہو اس طرح اللہ تمہارے لیے صاف صاف احکام بیان کرتا ہے، شاید کہ تم دنیا اور آخرت دونوں کی فکر کرو" Quran
Writer: Haseen Ullah
No comments:
Post a Comment